بیجنگ7جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)چین نے امریکی محکمہء دفاع پینٹاگون کی اس رپورٹ کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے جس میں چین کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان سمیت دیگر ممالک میں فوجی اڈے بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے بدھ کے روز میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ بیجنگ حکومت اس رپورٹ کی مکمل مخالفت کرتی ہے جس میں چین کے قومی دفاعی بجٹ، علاقائی سالمیت اور سکیورٹی مفادات کے حوالے سے غیر ذمہ دارنہ بیان دیا گیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہواشونیگ نے کہا کہ چین اور پاکستان قریبی دوست ملک ہیں جوکئی شعبوں میں باہمی تعاون کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔چین اپنا پہلا غیر ملکی فوجی اڈہ جبوتی میں تعمیر کر رہا ہے۔ چین کے مطابق اس اڈے کے ذریعے وہ خلیج عدن میں بحری قذاقی کی روک تھام اور اس خطے میں اقوام متحدہ کے امن مشن کو مدد فراہم کرے گا۔پینٹاگون کی اس رپورٹ میں کہا گیا تھا، چین ایسے ممالک میں فوجی اڈے قائم کرے گا جن سے اس کے دیرینہ تعلقات ہیں اور جن ممالک کے چین کے ساتھ مشترکہ اسٹریٹیجک مفادات ہیں جیسا کہ پاکستان۔ پینٹاگون کی رپورٹ میں یہ بھی تحریر کیا گیا ہے کہ غیر ملکی بندرگاہوں پر چین کے بحری جہازوں کے دورے چین کے بڑھتے اثر و رسوخ کو ظاہر کرتے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان اور چین مل کر اس خطے میں اقتصادی راہداری منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہ داری کا تصور پہلی مرتبہ سن 2013 میں چینی سربراہ نے دورہء پاکستان میں پیش کیا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد کاشغر سے گوادر تک ایک اقتصادی راہ داری بنانا تھا۔ دونوں ممالک کی حکومتوں نے ہائی ویز، ریلوے لائنیں ، تیل اور قدرتی گیس کی پائپ لائنیں اور فائبر آپٹک نیٹ ورکس بنانے کا ایک دور رس جامع منصوبہ بنایا ہے۔ سن 2015 میں دونوں ممالک کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک قراقرم ہائی وے کی تعمیر نو ، گوادر کی بندرگاہ تک ایکسپریس وے کی تعمیر، لاہور سے کراچی ایکسپریس وے، ایک نئے بین الاقوامی ائیرپورٹ کی تعمیر، لاہور اورنج لائن ریلوے، چین پاکستان فائبر آپٹک نیٹ ورک اور ہائیر روبا معاشی زون جیسے منصوبوں کو پایہ ء تکمیل تک پہنچائیں گے۔